سوانح نگاری (Biography)
کسی بھی نامور شخص کی زندگی کے حالات تفصیل کے ساتھ ایک کتاب میں پیش کرنے کا فن سوانح کہلاتا ہے۔
سوانح میں کسی مشہور شخص کی زندگی کی خوبیاں اور عیب دونوں بیان کئے جاتے ہیں۔
جس شخص پر سوانح لکھی جارہی ہے اس کی زندگی کے تمام کارناموں کو کتاب میں سلسلہ وار بیان کردیا جائے۔
سوانح میں نہ تو شخصیت کے بارے میں فرضی واقعات بیان کیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی مبالغہ آمیز اسلوب۔
سوانح نگاری میں مندرجہ ذیل امور کا خیال رکھا جاتا ہے۔
سوانح کا انتخاب: سوانح نگار جس کی سوانح لکھنے کا ارادہ کر رہا ہے وہ شخصیت اس قابل ہو کہ اس کی سوانح لکھی جائے۔
ایسی شخصیات کا انتخاب کیا جائے جو نمایاں ہو اور اس کی زندگی مسلسل نشیب و فراز سے دوچار رہی ہو۔
حسن ترتیب: تمام زندگی کے بارے میں مکمل طور پر تحقیق کرنے کے بعد ہی مواد جمع کرنا چاہیے
اس کو اس طرح سے ترتیب دینا چاہیے کہ پیدائش سے لے کر موت تک کے تمام واقعات قاری کی آنکھوں کے سامنے آ جائیں۔
منصفانہ انداز: ایک اچھی سوانح کی خصوصیت یہ ہے کہ سوانح نگار صاحب سوانح کی زندگی کے ہر پہلو سے بخوبی واقف ہو کر
اس پر ایمان داری سے روشنی ڈال سکتا ہے۔
ایسا نہ ہو کہ وہ اس کے عیوب کو چھپا جائے یا اس کی خوبیوں کو کم کر کے اس کے عیوب کو بڑھا چڑھا کر بیان کر دے۔
کسی شخصیت کی سوانح کوئی سائنس، منطق، طب وغیرہ کی کتاب نہیں جس میں باتوں کو سیدھے سپاٹ لفظوں میں بیان کر دیا جائے
ادب کی مٹھاس تحریر میں آنے سے ہی یہ سوانح نگاری کی صف میں آ سکے گی۔
جذبۂ اثر پذیری: سوانح میں یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ سوانح سے فائدہ کیا ہے؟
بڑے انسانوں کی زندگیاں بتاتی ہیں کہ ہم اپنی زندگیوں کو بھی کامیاب بنا سکتے ہیں۔
سوانح فنی اور تخلیقی اعتبار سے بلند مقام رکھتی ہو۔
سوانح نگاری کا اہم اصول واقعات میں ترتیب کا ہونا ہے۔
واقعات اور حالات جس ترتیب اور تسلسل سے شخصیت کی زندگی میں رونما ہوئے لازم ہے کہ سوانح میں وہ اسی منطقی ترتیب سے درج کئے جائیں ۔ وگرنہ واقعات کی بے ترتیبی قاری کو بری طرح الجھا سکتی ہے
یہ ان لوگوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنتا ہے جو خوابِ غفلت میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں
جو اپنی سست روی اور کم ہمتی کی بدولت دنیا میں زوال اور پستی کا شکار ہوئے۔
بزرگوں کی سوانح عمریاں ان کے لیے مشعلِ راہ کا کام کرتی ہیں اور انہیں اپنے اسلاف کے کارناموں سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے
سوانح نگار منفرد آدمی ایک خورد بین کے تحت مشاہدہ کرتا ہے۔
سوانح نگار کیلئے وہ تمام باتیں دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں جن سے شخصیت کی تعمیر کرنے اور مکمل تصویر اخذ کرنے میں مدد ملے۔
واقعات کی بھیڑ سے واقعات کا تلاش کرنا ۔
زندگی میں بہت سے اہم اور غیر اہم واقعات پیش آتے ہیں ۔ جن کی تعداد بہت ہوتی ہے۔ بلکہ پوری زندگی کو محیط ہوتی ہے ۔
لہذا سوانح نگار کے لئے واقعات کا انتخاب ایک اہم مسئلہ اور بہت اہم کام ہے۔
کسی انسان کی زندگی کے واقعات کو بہترین انداز سے بیان کرنا اور ان کی مکمل خاکہ کشی کسی کارنامے سے کم نہیں۔
اس صورت میں سوانح نگار کے اندر بہت سی خوبیوں کا ہونا بہت ضروری ہے
اسے ایک محقق بھی ہونا چاہیے
اسے ایک اچھا تاریخ دان بھی ہونا چاہیے
اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا تبصرہ نگار بھی ہو
اور وہ انسانوں کی نفسیات کو بھی خوب سمجھتا ہو
وہ اعلیٰ پائے کا ادیب ہو
ان سب خصوصیات کی بدولت ہی وہ کسی شخصیت کی بہترین تصویر پیش کر سکتا ہے
کسی بھی شخصیت کی سوانح کے دو اہم مقاصد ہو سکتے ہیں
یا تو مصنف اس دور کی تاریخ سے پڑھنے والوں کو آگاہ کرنا چاہتا ہے تا کہ عام قاری کو اس دور کے رہن سہن کے حوالے سے قابلِ ذکر معلومات فراہم کی جا سکیں۔
دوسرا اہم مقصد یہ ہے کہ اس شخصیت کو اس لیے زیرِ بحث لایا جاتا ہے کہ تاریخ میں اس کا کوئی نہ کوئی مقام ضرور ہو گا
مواد کی فراہمی-
پہلا ذریعہ روزنامچے ،یادداشتیں،خطوط اور دیگر تصانیف ۔
دوسرا ذریعہ خود اس کی اپنی ذات ہے ۔یعنی اس کے گفتار وکردار ،اقوال واعمام، لطائف وظرائف وغیرہ۔
تیسرا ذریعہ اس کے دوست واحباب ،معاصر،اخبار ورسائل اور سوانح نگار کی ذاتی اور عام معلومات ہیں
مولانا الطاف حسین حالی کو اردو کا اولین اور سب سے بہترین سوانح نگار کا درجہ حاصل ہے۔
انہوں نے سب سے پہلے شیخ سعدی علیہ الرحمۃ کی حیات پر “حیات سعدی” لکھ کر اردو ادب میں سوانح کی بنیاد رکھی۔
سوانح نگاری کی اہم اور قدیم شاخ سیرت نگاری ہے۔
مسلمانوں نے فنِ سوانح نگاری میں سب سے پہلے اسی شعبے کو فروغ دیا۔
ایک غیر معروف، معمولی اور گم نام انسان بھی سوانح نگاری کا موضوع بن سکتا ہے۔
تعارف
نام و نسب
خاندان
ابتدائی تعلیم
اعلیٰ تعلیم
ملازمت
تجارت
معاشرتی مقام
جدوجہد
اساتذہ
شاگرد
تصنیف و تالیف
اہم کارنامے
نصائح
لوگوں کی رائے
سفر
مصائب و مشکلات
صدمے
خوشیاں
ازدواجی زندگی
اولاد
آخری عمر
وفات
تدفین
یادگار
اقوال
Hi, this is a comment.
To get started with moderating, editing, and deleting comments, please visit the Comments screen in the dashboard.
Commenter avatars come from Gravatar.