lesson 15 مضمون کیسے شائع ہو

                                                                        اپنی تحریر کیسے شائع کرائیں ؟

ہمارے بہت سے نئے لکھنے والے ہمیشہ یہی شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ ہماری تحریر شائع نہیں ہو پاتی ۔ ہمارے لکھے ہوئے مضمون ردی کی ٹوکری میں پھینک دئیے جاتے ہیں ۔ہم اتنی مشکل سے ایک کالم لکھتے ہیں ، اگر وہ شائع نہ ہو تو ہمارا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے اور ہم دوسرا کالم نہیں لکھ پاتے ۔ ہمارے نئے لکھنے والے دوست اس سے دل برداشتہ ہو کر لکھنا ہی چھوڑ بیٹھتے ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں ان کی صلاحیتوں کو جلا نہیں مل پاتی ۔ وہ مایوس ہو جاتے ہیں ۔اور لکھنے کے شعبہ سے ہمیشہ کے لیے کنارہ کش ہو جاتے ہیں ۔

آئیے اس موضوع کا کچھ تحقیقی جائزہ لیتے ہیں ۔

سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم اپنے  ایک مضمون یا تحریر لکھ کر ہی اس انتظار میں بیٹھ جاتے ہیں کہ ہماری یہ تحریر شائع ہو گی تب ہی ہم اگلی تحریر کی طرف آئیں گے۔حالانکہ ہمیں کم از کم بیس مضامین لکھنے کے بعد ہی سوچنا چاہیے کہ ہمارے مضمون کیوں نہیں شائع ہو رہے۔ آپ شائع ہونے کے لیے مضامین نہ لکھیں ، بلکہ اپنے قلم میں نکھار لانے اور اپنے ما فی الضمیر کے اظہار کے لیے اپنے قلم کا استعمال کریں ۔آپ کا کام ابتداء میں بس لکھتے چلے جانا ہے ، شائع ہونے کا انتظار نہ کیجیے ۔ ایک دن ایسا آئے گا کہ آپ کے لکھے گئے ایک ایک حرف کو شائع کیا جائے گا ۔اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہوتی ہیں ، جن کی بناء پر آپ کا مضمون شائع نہیں ہو پاتا۔آپ ان تمام باتوں کا دھیان رکھیئے ، ان شاءاللہ آپ کی تحریر ضرور شائع ہو گی ۔

1۔تحریر کا عنوان نہیں ہوتا۔ آپ کی تحریر جتنی بھی اچھی ہو لیکن اس پر عنوان تحریر نہ ہو تو وہ شائع نہیں ہوتی ۔

2۔ اگرعنوان  ہو تو اس میں اپنا نام نہیں ہوتا۔لہٰذا تحریر پر اپنا نام لکھنا نہ بھولئے ۔

3۔ اگر اپنا نام تحریر ہے تو اپنے شہر کا نام نہیں دیا گیا ہوتا۔ اور بغیر شہر کے نام کے اکثر  تحریر شائع نہیں ہو پاتی۔

4۔آپ کی تحریر میں طوالت ہوتی ہے۔طویل تحریر پڑھنے میں دشواری پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے کوئی اسے پڑھتا نہیں ہے۔اس وجہ سے شائع بھی نہیں ہو پاتی ۔ آپ لکھتے وقت خوب لکھیں ۔ جب لکھ لیں تو اب اسے کم کرنا ہے۔ اس میں سے فالتو الفاظ ڈھونڈنے ہیں۔

 مثلا یہ ایک پیرا گراف ہے۔
’’رمضان شروع ہوتے ہی شپ و روز کے معمولات تبدیل ہوجاتے ہیں۔ سحر وافطار اور تراویح کے ساتھ ہی عید کی تیاریوں کی فکر بھی لاحق ہوجاتی ہے۔ کاموںکی فکر عبادت کے لطف کو بھی ختم کر ڈالتی ہے۔ اسی لیے کوشش کریں کہ رمضان شروع ہونے سے پہلے ہی ان اہم کاموں سے فارغ ہوجائیں تاکہ رمضان میں اپنی پوری توانائی عبادت اور تزکیہ نفس پر خرچ کی جاسکے۔ آپ کی یاد دہانی کے لیے رمضان سے پہلے کرنے والے کاموں کی فہرست دی جارہی ہے‘‘۔
ایڈیٹ کے بعد۔
’’ماہ رمضان شروع ہوتے ہی معمولات زندگی بدل جاتے ہیں۔ سحر وافطار اور تراویح کے ساتھ ہی عید کی تیاریوں کی فکر بھی لگی رہتی ہے۔ کام کی فکر عبادت کا لطف ختم کرڈالتی ہے۔اس لیے رمضان سے قبل ہی اپنے کرنے کے کاموں سے فارغ ہویا جائےتاکہ تمام تر توانائی عبادت اور تزکیہ نفس پر خرچ کی جاسکے۔ معمولات کیسے ہونے چاہیں فہرست سے رہنمائی لی جاسکتی ہے۔
مزید ایڈیٹ
’’ماہ رمضان شروع ہوتے ہی سحر وافطار کی تیاری اور پھر عید کی فکر سے عبادت کا لطف ختم ہوجاتا ہے۔ رمضان سے قبل ہی اپنے ضروری کام نمٹا لیے جائیں تاکہ تمام تر توانائی عبادت اور تزکیہ نفس پر خرچ ہو۔ اس کے لیے فہر ست سے رہنمائی لی جاسکتی ہے‘‘۔
5۔پیرا گراف اور فل اسٹاپ کی ترتیب:
پیرا گراف کیسے ترتیب دینے ہیں یہ بھی اپنے دماغ میں رکھیں ۔ پیرا گراف کہاں آنے چاہئیں۔ فل اسٹاپ کب کہاں آتے ہیں۔

پہلے بلڈنگ کا نقشہ بنا، پھر ریت ،  سیمنٹ  ، بجری لائی گئی۔ پھر بنیادیں ڈالی گئیں ۔ پھر بلڈنگ تعمیر ہوگئی۔ اب اس میں آپ رہے ہیں۔

6۔ کہانی ہو یا آرٹیکل ایک ردھم کے ساتھ چلیں۔

 7۔آسان فہم انداز میں بچوں کی طرح لکھیں ۔ مگر بات جو بھی کریں ماننے والی ہو۔
8۔ایک بات جو آپ کی تحریر میں حسن پیدا کرتی ہے۔ آپ کی بات جملوں کی صورت میں ہونی چاہیے مگر وہ جملہ شارٹ اور مختصر ہو۔

 مثلا۔
جس طرح بہار کے موسم میں ہر طرف ہریالی نظر آتی ہے اور جب بارش ہوتی ہے تو ہر شے دھل کر لہلا اٹھتی ہے بالکل اسی طرح رمضان کا ہر دن اللہ کے انعامات کے بیش بہا خزانوں سے مزین ہوتا ہے اور جب اللہ کی رحمت کی پھوار دلوں پر پڑتی ہے تو دلوں کا سارا میل کچیل، کینہ کدورت اور منفی جذبات دھل کر صاف ہوجاتے ہیں اور دل تقویٰ سے لبیریز ہوجاتا ہے‘‘۔
یہ ایک جملہ ہے۔ اتنا طویل جملہ پڑھنے والے کو الجھا دیتا ہے۔ اسے یوں ہونا چاہیے تھا۔
جس طرح بہار کے موسم میں ہر طرف ہریالی نظر آتی ہے۔ بارش کے بعد ہر شے دھل کر لہلا اٹھتی ہے۔ اسی طرح رمضان کا ہر دن اللہ کے انعامات کے بیش بہا خزانوں سے مزین ہوتا ہے۔ اللہ کی رحمت کی پھوار دلوں پر پڑتی ہے تو سارا میل کچیل دھل کر صاف ہوجاتا ہے۔ دلوں سے کینہ کدورت اور منفی جذبات چھٹ جاتے ہیں اور دل تقویٰ سے لبیریز ہوجاتا ہے۔
اپنا مضمون ، کالم ، آرٹیکل اور تحریر لکھ لینے کے بعد اس کو اپنے تکئے کے نیچے رکھ کر نہ سو جائیے۔بلکہ اس کو کسی پبلشنگ ادارے کی طرف بھجوا دیں ۔آپ بذریعہ ڈاک بھی بھجوا سکتے ہیں ۔آپ دفتر کیں جا کر دستی بھی اپنا مضمون جمع کرا سکتے ہیں ۔ آپ کسی بھی اخبار یا مجلہ کے ایڈیٹر سے بالمشافہ ملیں ، اس کا اپنا تعارف کرائیں اور اسے اپنا مضمون بھی جمع کرا دیں ۔ابتداء میں آپ مضمون پر اپنا مختصر تعارف بھی احسن انداز میں لکھ دیجیے ، تا کہ آپ کی شخصیت کا اچھا تاثر قائم ہو سکے ۔آپ اپنا مضمون بذریعہ ای میل بھی سینڈ کر سکتے ہیں ۔ہم آپ کو کچھ اخبارات اور مجلات کی ای میل بھجوا رہے ہیں ، آپ اپنی تحریریں ان سب ای میل پر سینڈ کریں ۔لیکن خیال رکھیں کہ ایک ای میل پر صرف ایک ہی مضمون سینڈ کریں ۔دوسری ای میل پر مضمون دوبارہ سینڈ کریں ، یعنی ایسے نہ کریں کہ تمام ای میل ایڈریس لکھ کر ایک ہی مرتبہ سب کو اپنا مضمون سینڈ کریں ، بلکہ سب کو الگ الگ مضمون بھیجیں ۔اس کا ایک اچھا تاثر قائم ہوتا ہے ۔آپ اپنا مضمون بذریعہ فیکس بھی بھیج سکتے ہیں ، جہاں پر یہ سہولت ہو ۔ آپ کسی رائٹرز کلب میں شامل ہو کر بھی اپنے مضامین شائع کرا سکتے ہیں ۔اس کلب میں شامل ہو کر آپ کو مواقع  میسر آ  سکتے ہیں ۔آپ ان مواقع کو استعمال کر کے اپنے مضامین شائع کرا سکتے ہیں ۔

اس سلسلے میں ہم بھی آپ کی رہنمائی کر سکتے ہیں ۔ ہم آپ کو جوہرقلم رائٹرز کلب میں خوش آمدید کہتے ہیں ۔آپ اس کلب کے ممبر بن سکتے ہیں ۔آپ  اس کلب کےممبر بن کر اپنے مضامین شائع  کرانے کے زیادہ مواقع پیدا کر سکتے ہیں ۔ہم آپ کے بھیجے ہوئے تمام مضامین کو شائع کرانے میں ممد و مددگار بن سکتے ہیں ۔

مختلف اخبارات و مجلات کے ای میل ایڈریس:

mux@express.com.pk

letters@janggroup.com.pk

editorial@khabrain.com

nuqtaynazar@yahoo.com

ausafarticles@gmail.com

letters@dunya.com.pk

sundaymag@naibaat.com

magazine.editor@jehanpakistan.com

shahmuhammadtabrezi@gmail.com

qaumi@hotmail.com

qaumikhi@yahoo.com

shazia.kanwal@naibaat.com

karachi@naibaat.com

letters@naibaat.com

info@jehanpakistan.com

jhilmilislam@gmail.com

editor@nawaiwaqt.com.pk

editor@insaf.com.pk

editorialwaqt@gmail.com

editorialsama@yahoo.com

mashriqeditorial@yahoo.com

asaseditorial@gmail.com

asasrwp@gmail.com

zafar.mashriq@gmail.com

sundaymagazine@jangroup.com.pk

rana.naseem@express.com.pk

shafichitrali@yahoo.com

magazineislam@gmail.com

mashriq@brain.net.pk

islameditorial@yahoo.com

ummat@ummatpublication.com

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *